Posted on Leave a comment

جامعۃ الامام الالبانی اتر دیناج پور مغربی بنگال، ہند

_____*جامعۃ الامام الالبانی: مختصر تعارف*_____سرزمین ہند کے خطۂ مشرق و شمال میں واقع صوبہ مغربی بنگال سے ضلالت وگمراہی کی تاریکی مٹانے اور حق وصداقت کی قندیلیں روشن کرنے کے لئے قوم کا ہونہار، روشن خیال، متحرک وفعال اور عالی ہمت جاں نثار فضیلۃ الشیخ ابو اریب مطیع الرحمن شیث محمد المدنی حفظہ اللہ ورعاہ نے *جامعۃ الامام الالبانی* کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا جو آج الحمد للہ تعلیم وتعلم، صحافت وخطابت ،تصنیف وتالیف ،ناداروں اور یتیموں کی کفالت اور رفاہی خدمات سے لے کر دعوت وتبلیغ اور اصلاح وسدھار کے ہر میدان میں اپنی ایک پہچان رکھتا ہے۔ جامعہ اللہ کے فضل وکرم سے آج ترقی کی ان بلندیوں پر ہے جہاں یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ *اصلھا ثابت وفرعھا فی السماء* ۔مہمانان گرامی قدر! آپ حضرات کی سماعت کے حوالے جامعہ کے مختلف شعبوں کا مختصر تعارف پیش کیاجاتا ہے۔ جامعہ کا نام: جامعۃ الامام الالبانی سن تاسیس: 15/جولائی 2016محل وقوع: بوڑھیان، پوسٹ: مگنابھیٹا، تھانہ: کرندیگھی، ضلع: اتردیناجپور، صوبہ: مغربی بنگال، ہندرئیس ومؤسس: ابو اریب مطیع الرحمن شیث محمد المدنی مقاصد : ۱- اللہ کے بندوں کو اللہ سے جوڑنا اور زندگی گزارنے کا صحیح طریقہ سکھلانا۔ ۲- ملت کے نونہالوں کو فکری بے راہ روی اور الحاد واباحیت پسندی سے موڑ کرصحیح اسلامی تعلیمات سے آراستہ کرنا ۔۳- اچھی صلاحیت کے ساتھ ساتھ دولت صالحیت سے مالا مال کرکے نونہالان قوم وملت کو امت کی صحیح رہنمائی کرنے کے قابل بنانا ۔۴- دینی علوم کے ساتھ عصری علوم سے بھی طلبہ کو مزین کرنا تاکہ وہ ہر سطح پردعوت وتبلیغ کا فریضہ انجام دے سکیں۔*جامعہ کی انتظامیہ کمیٹی*: مؤسس و رئیس جامعہ فضیلۃ الشیخ مطیع الرحمن شیث محمد المدنی حفظہ اللہ کے زیر نگرانی قائم مندرجہ ذیل تین کمیٹیوں کے اشراف میں جامعہ اپنی دینی سرگرمیوں کو انجام دینے میں مصروف ہے۔ ۱۔ لجنۂ تنفیذی ،جس کے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ارکان ہیں. ۲۔ لجنۂ استشاری جس کے بشمول تنفیذی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ارکان ہیں. ۳۔ لجنۂ علمی جس کے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ارکان ہیں. *جامعہ کے شعبہ بنین وبنات* کے تعلیمی مراحل:(1) عالمیت یہ مرحلہ دو سال کی تعلیم پر مشتمل ہے جس میں حفظ وتجوید، تفسیر وعلوم تفسیر ،حدیث وعلوم حدیث ، فقہ واصول فقہ ،عقیدہ وادب ، سیرت وتاریخ ،نحو وصرف ، اور بلاغت کے ساتھ انگریزی زبان کی ٹھوس تعلیم دی جاتی ہے۔ (2) ثانویہ یہ مرحلہ دو سال کی تعلیم پر مشتمل ہے جس میں حفظ وتجوید ،حدیث واصول حدیث ، تفسیر وعقیدہ ، فقہ واصول فقہ ، نحو وصرف ، سیرت وتاریخ اور ہندی کے ساتھ انگریزی مضمون کو لازمی سبجکٹ کی حیثیت سے پڑھایا جاتا ہے۔ (3) متوسطہ یہ مرحلہ تین سال کی تعلیم پر مشتمل ہے جس میں حفظ وتجوید ،قرآن ( ترجمہ وتفسیر) حدیث، عقیدہ وادب ،نحو صرف ،سیرت وتاریخ ،اردو زبان وادب اور ہندی وحساب کے ساتھ انگریزی زبان کی لازمی مضمون کی حیثیت سے تعلیم دی جاتی ہے۔ (4) شعبہ ابتدائیہ یہ شعبہ پانچ سال کے تعلیمی کورس پر مشتمل ہے ۔ اس مرحلہ میں دینیات کے ساتھ انگریزی ،ہندی ،حساب ،جغرافیہ اور معلومات عامہ کی ایسی ٹھوس تعلیم دی جاتی ہے کہ طالب علم کسی بھی سرکاری اسکول میں آٹھویں کلاس میں بآسانی داخل ہوجاتا ہے۔ واضح رہے کہ اس مرحلہ میں عصری مضامین کی کتابوں کو داخل نصاب کیا گیا ہے تاکہ طلبا کی استعداد مضبوط اور ان کی علمی بنیاد ٹھوس ہو۔ شعبہ جات: کلیہ شریعہ للبنین: اس شعبہ میں غریب، یتیم اور محتاج طلبہ کی ایک خاصی تعداد ہے۔ اور من جملہ طلبہ کی کل تعداد 350 ہے۔کلیہ شریعہ خدیجہ رضی اللہ عنہا للبنات: اس شعبہ میں قوم کی بیٹیوں کو اسلامی ماحول میں رہ کر دنیوی علوم و عصری علوم کے ساتھ کشیدہ کاری، کمپیوٹر اور سلائی وغیرہ کی بھی ٹریننگ دی جاتی ہے۔ جن کی کل تعداد 650 ہے۔شعبۂ بنین وبنات کا نصاب تعلیم : جامعہ کا نصاب خالص کتاب وسنت اور ان دونوں کے معاون علوم کی تدریس وتعلیم پر مشتمل سعودی منہج وفکر سے ہم آہنگ ہے۔ واضح رہے کہ شعبہ ٔ بنین اور شعبہ بنات کے نصاب میں مکمل ہم آہنگی ہے۔ *شعبہ تحفیظ القرآن*: جامعہ میں ‘‘معہد زید بن ثابت لتحفیظ القرآن’’ کے نام سے شعبۂ حفظ کا قیام عمل میں آیا ہے تاکہ تجوید کے ساتھ قرآن کریم کی مشق اور مکمل حفظ کرایا جاسکے۔ *شعبہ خطابت*: اصلاح سماج کیلئے فن خطابت کی اہمیت کے پیش نظر طلبہ وطالبات کے مابین ہفتہ واری انجمن کا انعقاد کے ساتھ ثقافتی سرگرمی پیدا کرنے گاہے بگاہے مسابقتی پروگرام، دبیٹ، اور سمپوزیم بھی رکھی جاتی ہے۔ تاکہ فراغت کے بعد بحیثیت مصلح سماج خوب سے خوب خدمات انجام دے سکے۔*شعبۂ صحافت* جامعہ ہذا نے فن خطابت کے ساتھ فن صحافت میں ہنر آزمانے پر خاص توجہ دی ہے جس کے تحت ہر ماہ *صوت الالبانی* کے نام سے طلبہ کے لکھے ہوئے چھوٹے چھوٹے مضامین عربی، انگریزی، اردو اور بنگلہ زبان میں منظر عام پر آتے ہیں۔ اور سالانہ صحافتی مسابقہ بھی کرایا جاتا ہے۔ *شعبہ دعوت و تبلیغ*: اس پلیٹ فارم سے درس قرآن ، درس حدیث ،خطبۂ جمعہ اور گاہے بگاہے جلسوں میں شرکت کے ذریعہ جامعہ کے اساتذہ وطلبہ دعوت وتبلیغ کا فریضہ مختلف مقامات پر انجام دیتے ہیں۔*شعبۂ تصنیف و تالیف*: جامعہ کے زیر اشراف تصنیف وتالیف اور تحقیق وترجمہ کا مستقل شعبہ ہے جس کے تحت اب تک عربی ، اردو اور بنگلہ زبانوں میں کئی ساری کتابیں شائع ہوکر مقبول ہوچکی ہیں ۔ مزید اس ادارہ کے جانب سے ایک دینی ،علمی واصلاحی مجلہ ماہنامہ “مجلہ الناصر’’ کے نام سے اردو زبان میں شائع ہوتا ہے۔*مکتبہ ابن باز* : جامعہ کے پاس اپنی ایک بڑی لائبریری ہے ۔ کم عرصہ ہی میں کتابوں کا اچھا خاصہ ذخیرہ پایا جاتا ہے۔ بروقت کتابوں کی تعداد (۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ) ہے۔ ساتھ ہی ہند وبیرون ہند سے شائع ہونے والے مختلف زبانوں کا اخبارات ورسائل سے بھی لائبریری مالا مال ہے ۔*دار الایتام* : اس شعبہ کے ذریعہ غریب ومسکین اور یتیم بچے ، بچیوں کی تربیت وتعلیم ،خورد ونوش ،لباس ورہائش ،علاج ومعالجہ اور بجلی وپانی فیس کی فراہمی پر توجہ صرف کیا جاتا ہے۔*ایمبولینس* : جامعہ کے پاس ایک ذاتی ایمبولینس ہے جس سے طلبہ وطالبات کے ساتھ علاقہ کے عام ضرورت مند لوگ بھی مکمل فری مستفید ہوتے ہیں۔ *شعبہ زراعت* : جامعہ کے پاس قابل کاشت کچھ زمین ہیں، جن میں باغبانی اور زراعت کا کام کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں مچھلی پالن کے لئے کئی ایک تالاب ہیں جن سے موصول ہونے والی رقم جامعہ ہذا کے اخراجات میں صرف کیے جاتے ہیں۔اللہ تعالیٰ جامعہ امام البانی کو دن دونی رات چوگنی عطاء فرمائے آمین یاربنا